Saturday, July 9, 2016

حضرت موسی علیہ السلام کے والد اور والدہ کا نام کیا ہے ؟



سرخی : f 48    حضرت موسی علیہ السلام کے والد اور والدہ کا نام کیا ہے ؟
مقام : حیدرآباد,
نام : امتیاز قادری
سوال:    السلام علیکم مفتی صاحب ! 1) موسی علیہ السلام کے والد اور والدہ کا نام بتائیے – 2) وہ کونسی حدیث ہے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کے علماء بنی اسرائیل کی امت کے انبیاء کی طرح ہیں - براۓ کرم بتلائے – اللہ حافظ


............................................................................
جواب:    (1) حضرت موسی علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام کے والد ماجد کا نام عمران ہے ، جیساکہ صحیح مسلم شریف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : مَرَرْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي عَلَى مُوسَى بْنِ عِمْرَانَ عَلَيْهِ السَّلَام -ترجمہ : جس رات مجھے سیر کرا‏ئی گئی میں موسی بن عمران علیہ السلام کے پاس سے گزرا - (صحیح مسلم شریف ، كتاب الإيمان ،باب الإسراء برسول الله صلى الله عليه وسلم إلى السماوات وفرض الصلوات، حدیث نمبر : 165) آپ کی والد ماجدہ کے نام گرامی سے متعلق مفسرین و مؤرخین کے مختلف اقوال ہیں : 1) ایارخا 2) ایاذخت 3) ایارخت 4) لوحا بنت ھاند بن لاوی بن یعقوب 5) یوحانذ بنت بصیر بن لاوی 6) بارخت 7 ) یوخابد – علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے سہیلی کے حوالہ سے ذکر کیا کہ حضرت موسی علی نبینا وعلیہ الصلوۃ و السلام کی والدہ ماجدہ کا نام " ایارخا " تھا اور کہا گیا " ایارخت " تھا – اور ثعلبی حوالہ سے کہا کہ ان کا نام " لوحا بنت ھاند بن لاوی بن یعقوب ہے - واسمها أيارخا وقيل أيارخت فيما ذكر السهيلي وقال الثعلبي : واسم أم موسي لوحا بنت هاند بن لاوى بن يعقوب –(تفسیر قرطبی ، سورة القصص - 10) امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے " مفحمات الاقران فی مبھمات القرآن " میں دیگر تین اقوال ذکر کئے ہیں : "‏أُمِّ موسى‏ ‏‏:‏ يوحانذ بنت بصير بن لاوي‏.‏ وقيل‏:‏ ياوخا‏ .‏ وقيل‏:‏ بارخت‏. ‏ ترجمہ : موسی علیہ السلام کی والدہ '' يوحانذ بنت بصير '' تھیں ، کہا گیا '' یوخا '' تھیں یا '' بارخت '' تھیں - (سورة القصص - 10) علامہ ابن اثیر نے الکامل فی التاریخ میں '' یوخابد '' ذکر کیا ہے : أم موسي يوخابد – ( الکامل فی التاریخ ، قصۃ موسی علیہ السلام ونسبہ ) اور علامہ ابن کثیر نے سہیلی کے قول کے مطابق '' ایارخا '' لکھا ہے پھر ایک قول '' ایاذخت '' ذکر کیا : قال السهيلي و اسم ام موسي ايارخا وقيل اياذخت (البدایۃ والنہایۃ ج1 ص 276) (2) آپ نے سوال میں جس روایت سے متعلق معلومات حاصل کرنا چاہا ہے اس کا متن مع حوالہ درج کیا جارہا ہے : علماء امتي كانبياء بني اسرائيل – میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے انبیاء کی مانند ہیں – اس سے امت کے علماء کی فضیلت معلوم ہوتی ہے ، علماء کے فضائل سے متعلق کئی آیات مبارکہ اور اس کے علاوہ بہت سی احادیث شریفہ ہیں – امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر میں سورۂ‎‎‎‎‍‌ یونس آیت نمبر : 37 / 38 – کے تحت یہ حدیث ذکر کیا ہے ، نیز ملا علی قاری رحمہ اللہ الباری نے مرقاۃ المفاتیح میں اس کو درج کیا ہے – مرقاۃ المفاتیح ، ج3 ، ص 274 ، كتاب المناسك ، باب حرم المدينة ، ويؤيده حديث علماء أمتي كأنبياء بني إسرائيل وإن تكلم في إسناده – ‍‌ واللہ اعلم بالصواب – سیدضیاءالدین عفی عنہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر ۔ حیدرآباد دکن۔

No comments:

Post a Comment

ads

IFRAME SYNC